ٹرمپ کی برکس کے حامی ممالک کو 10 فیصد اضافی ٹیکس لگانے کی دھمکی

0 7

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ جو ممالک برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں کی حمایت کریں گے، ان پر 10 فیصد اضافی ٹیرف یعنی درآمدی ٹیکس عائد کیا جائے گا، کسی ملک کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر صدر ٹرمپ نے لکھا کہ جو بھی ملک برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں کے ساتھ کھڑا ہوگا، اس پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لاگو ہوگا اور اس پالیسی میں کوئی استثنا نہیں ہوگا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برکس میں شامل ترقی پذیر ممالک برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ایک سربراہی اجلاس کے لیے جمع ہوئے ہیں۔برکس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا، انڈونیشیا اور ایران شامل ہیں، یہ گروپ خود کو عالمی جنوب کے ممالک کے لیے ایک سیاسی و سفارتی رابطہ فورم قرار دیتا ہے جو مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے اس اجلاس میں شرکت کے لیے اپنی جگہ وزیر اعظم لی کیانگ کو بھیجا جبکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے آن لائن شرکت کی۔صدر ٹرمپ نے تصدیق کی کہ امریکا آج سے مختلف ممالک کو خطوط بھیجنا شروع کرے گا جن میں ہر ملک کے لیے مخصوص ٹیرف کی شرح اور تجارتی معاہدوں کی تفصیلات درج ہوں گی۔

واضح رہے کہ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ابھرتی معیشتوں کی تنظیم برکس کے اجلاس میں گزشتہ روز رکن ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں کو غیر ذمہ دارانہ اور عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا۔اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یکطرفہ ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات عالمی تجارت کو بگاڑ رہے ہیں اور عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں کے منافی ہیں۔

برکس نے امریکی ٹیرف پالیسی کو غیر قانونی اور من مانی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات نہ صرف عالمی تجارت کو مزید محدود کریں گے بلکہ عالمی سپلائی چین کو بھی نقصان پہنچائیں گے اور بین الاقوامی معاشی سرگرمیوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا کریں گے۔برکس میں 11 ابھرتی معیشتیں شامل ہیں جو دنیا کی نصف آبادی اور 40 فیصد عالمی معیشت کی نمائندگی کرتی ہیں، اس کے حالیہ اجلاس کے اعلامیہ میں ایران اور غزہ پر حملوں کی مذمت بھی کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.