مقبوضہ فلسطینی مغربی پٹی میں صیہونی کارروائیاں، مزید تین فلسطینی شہید، تعداد 185 ہوگئی

0 98

فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں صیہونی جنگ کے آغاز کے بعد مقبوضہ مغربی پٹی میں صیہونی افواج کی کارروائیوں اور فلسطینی شہریوں پر صیہونی آبادکاروں کے حملوں میں بے انتہا شدت آگئی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مغربی پٹی میں صیہونی افواج نے کارروائیاں کرتے ہوئے مزید تین فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

وزارت صحت کے مطابق ایک فلسطینی کو جنین میں شہید کیا گیا جبکہ دیگر دو فلسطینیوں کو عرابہ شہر میں نشانہ بنایا گیا، صیہونی افواج کے وحشت ناک کارروائیوں میں فلسطینیوں کو نشا نہ بنائے جانے کے واقعات میں بے انتہا اضافہ ہو گیا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی پٹی میں غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک 185 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے جبکہ صیہونی افواج کی کارروائیوں 2700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق صیہونی افواج کی جانب سے مقبوضہ مغربی پٹی میں فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر سختیاں بڑھا دی گئی ہیں جبکہ بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

رام اللہ میں عرب ٹی وی الجزیرہ کے رپورٹر محمد جامجوم کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں میں صیہونی افواج کی جانب سے مغربی پٹی کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی افواج کی چھاپا مار کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ایسی چھاپا مار کارروائیوں کی تعداد 40 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

دوسری جانب صیہونی افواج کی کارروائیوں کے علاوہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی فورسز کی پشت پناہی میں مسلح شدت پسند یہودی آبادکاروں کے نہتے فلسطینیوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک ملسح شدت پسند صیہونی آبادکاروں کے ہاتھوں کم از کم 8 بے گناہ فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں کو جبری طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گھروں سے بے دخل کردیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے ڈائریکٹر ایڈم بالؤکوس کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت اور حماس جنگ کے بعد فلسطینی شہریوں پر صیہونی آبادکاروں کے حملوں میں نہ صرف تیزی آئی ہے بلکہ یہ حملے مزید شدید اور خطرناک ہو گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری بربریت اور وحشیانہ حملوں میں اب شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار 100 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ شہید ہونے والوں 4 ہزار 500 سے زائد بچے میں بھی شامل ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.