اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد منظور ، حماس کا خیرمقدم

0 204

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی سے متعلق غیر واجب العمل (Non binding) قرارداد منظور کر لی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 رکنی پارلیمان میں 153 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکا اور صیہونی حکومت سمیت 10 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک ووٹنگ کے عمل سے غیرحاضر رہے۔

جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دینے والے ممالک میں امریکا اور صیہونی حکومت کے علاوہ چیک ریپبلک، آسٹریا، گؤٹے مالا، پیراگوئی، پاپوا نیوگینی، لائبیریا اور مائیکرونیشیا سمیت نؤرو جیسے ممالک شامل ہیں۔

حماس کا خیر مقدم
حماس کی جانب سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی فوری سیز فائر کی قراردادکی منظوری کا خیر مقدم کیا گیا ہے اور حماس نے عالمی برادری پر زور دیا ہےکہ وہ صیہونی حکومت سے اس قرارداد پرعمل کرائے۔

شہید فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے زائد
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ قرارداد، سکیورٹی کونسل میں جنگ بندی سے متعلق متحدہ عرب امارات کی مجوزہ قرارداد کی ناکامی کے بعد منظور کی گئی ہے۔ہوئی ہے۔

غزہ میں صیہونی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے متجاوز ہونے کے باوجود امریکا کی جانب سے صیہونی حکومت کی یکطرفہ حمایت کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے صیہونی حکومت کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھنے کےعزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو ختم کرنے تک صیہونی حکومت کی فوجی امداد جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ غزہ میں حماس کی قیادت کو زندہ چھوڑنے والی جنگ بندی ’ناقابل قبول‘ ہوگی، غزہ جنگ کا واحد حل ’عسکری حل‘ ہے۔

امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ 7 اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والی حماس کی قیادت کو ختم کرنے کا حل صرف فوجی حل ہی ہوسکتا ہے، لیکن حتمی طور پر صیہونیوں اور فلسطینیوں کے درمیان وسیع تر تنازع کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.