وحشیانہ صیہونی جارحیت کے دوران جنگ بندی کی بات نہیں ہو سکتی: حماس

0 226

لبنان میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں مذاکرات کے عمل کے بارے میں کہا ہے کہ ایسی حالت میں جب غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت جاری ہے اور جارحانہ حملوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے، جنگ بندی کی بات کرنا لاحاصل ہو گا۔

حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ پہلے صیہونی حملے بند ہونا ضروری ہیں جس کے بعد غزہ کی تعمیرنو اور فلسطینیوں کی امداد جیسے موضوعات پر گفتگو کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ مسائل حل ہونے کی صورت میں ہی جنگی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کوئی بات چیت ہو سکتی ہے۔ اسامہ حمدان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ غاصب صیہونی حکام مسلسل یہ اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہيں کہ غزہ کے جنوب میں رفح پر حملے کی پوری تیاری ہے جبکہ رفح اس وقت، ایک ایسا شہر بنا ہوا ہے جہاں پندرہ لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

اس درمیان غاصب صیہونی حکام، خان یونس میں کامیابی حاصل ہونے کا دعوی ایک ایسے وقت کر رہے ہیں جب صیہونی تجزیہ نگاروں نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی سیاستداں غزہ میں اختیار کردہ اپنی حکمت عملی کی وجہ سے اس وقت ایک دوراہے پر کھڑے ہیں کیونکہ غزہ میں حماس کو نابود کرنا ناممکن ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.