امریکہ عراق کے مغرب میں دوسرا فوجی اڈہ قائم کیلئے کوشاں
عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل منظورکررکھا ہے
بغداد(شوریٰ نیوز)امریکہ عراق کے مغرب میں دوسرا فوجی اڈہ قائم کیلئے کوشاں، عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل منظورکررکھا ہے تفصیلات کے مطابق دی کریڈل ویب سائٹ نے عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی فوج نے الجزیرہ علاقے کو اپنا فوجی اڈہ تعمیر کرنے کے لیے منتخب کیا ہے کیونکہ یہ علاقہ تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔ دی کریڈل کی اس رپورٹ میں آیا ہے کہ عراق کے باخبر ذرائع نے بھی اس سے قبل کہا تھا کہ امریکی فوجی عراق سے نکلنا نہیں چاہتے ہیں بلکہ وہ صوبہ الانبار میں عین الاسد فوجی اڈے میں مزید توسیع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔عراق کے بہت سے گروہ اور عوام عراق سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کے انخلا کے خواہاں ہیں اور عراقی پارلیمنٹ نے بھی امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل منظور کیا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی اس کوشش میں ہیں کہ عراق میں اپنی فوجی موجودگی کو اور زیادہ بڑھائیں اور داعش کے پراکندہ دہشت گردوں کے خلاف نام نہاد کارروائیوں کو اپنی غاصبانہ موجودگی کا بہانہ قرار دیں۔امریکہ اس سے پہلے بھی عراق کے مغرب میں خاص طور پر عین الاسد فوجی اڈے میں وسیع فوجی موجودگی رکھتا ہے۔ عین الاسد بلد فوجی چھاؤنی کے بعد عراق میں امریکی فوج کا دوسرا بڑا اڈہ ہے کہ جو البغدادی علاقے میں واقع ہے اور دو ہزار تین میں اس پر امریکہ نے قبضہ کر لیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔