دورِ غیبت میں مرجعیت ،نظام امامت کا ہی تسلسل ہے، آیت اللہ یعقوبی

0 10

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ دین اسلام دینِ کامل اور مکمل نظام حیات ہے جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کیلئے رہنماء اصول موجود ہیں جنہیں اسلام نے کھول کر بیان کر دیا ہے۔ اسلام محض چند عبادات کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک کامل دین ہے اور نظام حیات ہے جس میں زندگی گزارنے کے تمام تر اصول کھول کر بیان کر دیئے گئے اُن اصول و ضوابط کو سمجھنے کیلئے نظام امامت قائم کیا گیا اور غیبت امام زمانہ علیہ السلام کے دوران مرجعیت اسی نظام امامت کا ایک تسلسل ہے جس کے ذریعے لوگوں رہنمائی ملتی ہے اور اُن کو اسلام کے دیئے گئے اصولوں کو سمجھنے میں ہرگز کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام میں عبادات کی بہت زیادہ اہمیت ہے، بلکہ اسلام کی شناخت بھی یہی عبادات الہیہ ہیں مثلاً نماز اسلام کا اہم رکن ہے، روزہ اہم رکن ہے، زکوٰۃ اسلام کا ایک اہم رکن ہے خمس اہم رکن ہے غرضیکہ یہ تمام تر ارکان، اسلام کے عطا کردہ معاشی نظام کی بنیاد بھی ہیں جن سے مومنین استفادہ کر رہے ہیں ۔اب اسلام کے ان طے شدہ اصولوں کو سمجھنے کیلئے دورغیبت میں امامت کے بعد مرجعیت کا رول اہم ترین ہے جب لوگ براہ راست امام زمانہ علیہ السلام سے ملاقات نہیں کر سکتے اور وہ نظام مرجعیت سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے اسلام کے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہو کر زندگی گزارنے کی سعی کرتے ہیں۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اسلام خداوندقدوس کے عطا کردہ فطری نظام کے تحت زندگی گزارنے کا نام ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ سورۃ توبہ میں ارشاد فرماتا ہے کہ ’’اے ایمان والو! اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ‘‘یعنی زندگی کو اسلام کے سانچے میں ڈھال لو اب ہر ایک کا شعبہ زندگی الگ الگ ہے اور ہر بندہ کیلئے مسائل شریعہ کی سمجھ بوجھ حاصل کرنا ایک مشکل ترین مرحلہ ہے کیونکہ اُنہیں اپنے متعلقہ شعبہ سے دوری اختیار کرنا پڑتی ہے اسی لیے مرجعیت کا نظام ایک ایسا نظام جو معاشرتی زندگی کے اتار چڑھائو، سیاسی زندگی کی پر پیچ وادیوں، زندگی کےدیگر نشیب و فراز ، معیشت کی راہداریوں اور زندگی کی تاریک ترین گھاٹیوں میں مینارہ نور کی حیثیت رکھتا ہے ۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اگر زندگی اسلام کے دئیے گئے اصولوں کے مطابق گزاری جائے تو مشکلات خود بخود آسان ہو جاتی ہیں کیونکہ زندگی مشکل ہوتی ہی اس وقت ہے جب اسلامی اصول و قوانین اور نظام زندگی کی قابل عمل ہدایات کو ترک کرکے غیروں کے ناقابل عمل تمدن، گھٹیا تہذیب، اور مشکل ترین رسوم و رواج کو اپنا لیا جاتاہے حالانکہ اس دورِ جدید میں بھی دین اسلام کو سمجھنے کیلئے نظام مرجعیت کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ بلاشبہ، امامت کے بعد مرجعیت صرف ایک وقتی یا سیاسی قیادت نہیں بلکہ غیبت امام کے دوران کائنات کے نظام کا ایک بنیادی ستون ہے، اگر امامت کے بعد مرجیعت کا وجود نہ ہوتا تو اسلامی تعلیمات اور اقدار میں بہت سے مسائل جنم لے لیتے اور رسالت اور امامت کے عظیم مقاصد غیر واضح ہو جاتے ہیں۔ بے شک امامت کا سلسلہ اپنی جگہ قائم و دائم ہے اور قیامت تک رہے گا لیکن دورِ غیبت میں مرجعیت کا ںظام ،عالمی نظام میں ایک مسلمہ حقیقت بن چکا ہے جس کے ذریعے تمام عالم اسلام رہنمائی حاصل کر رہا ہے ۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں مرجعیت، مکتب اہلبیتؑ کی پہچان بن چکی ہے اور دور حاضر میں تشیع کی حقیقی شکل بھی مراجع نے واضح کی ۔ جبکہ چند ناعاقبت اندیش لوگ اسی نظام کیخلاف کام کر رہے ہیں دراصل وہ شیعت اور نظام مرجعیت کو کمزور کر کے اسلام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن امام زمانہ علیہ السلام کے سائے چلنے والے اس نظام کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا تا وقتیکہ امامِ وقت کا ظہور ہو جائے اور سارا نظام امام کے سپرد کر دیا جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.