فرانسیسی کمپنی کا پاکستان کو ایل این جی فراہم کرنے میں اظہار دلچسپی

0 78

فرانس نے پاکستان کو قدری مائع گیس (ایل این جی) فراہم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے،ایک دہائی قبل یعنی سن 2010 میں جب پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو اس وقت بھی ایک فرانسیسی کمپنی جی ڈی ایف سوئز کو 35 لاکھ ٹن ایل این جی فراہم کرنے کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا ۔

تاہم یہ معاملہ عدالت جا پہنچا تھا کیونکہ عدالت کو بتایا گیا تھا کہ فرانسیسی کمپنی کو دیے گئے کنٹریکٹ کی وجہ سے ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوگا تاہم عدالت کی جانب سے سوموٹو نوٹس لینے اور عدالتی تحقیقات سے یہ بات ثابت نہیں ہوسکی تھی اور حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ اس معاہدے پر نظر ثانی کرے اور اس وقت کے وزیر اعظم کو ہدایت جاری کی گئی تھی وہ اپریل 2010 میں دوبارہ ہونے والی بولی کے مرحلے کی خود نگرانی کرے۔

اس وقت وزارت پٹرولیم اور وزارت قانون کے درمیان رساکشی کے باعث ایل این جی درآمد کے اس منصوبے کو منسوخ کرنا پڑا تھا جس کے بعد سے آج تک فرانسیسی کمپنی نے کبھی کسی بھی ایل این جی فراہمی کی پیشکش میں حصہ نہیں لیا۔

2015 میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں قطر سے ایل این جی فراہمی کا معاہدہ کیا گیا اور ملک میں ایل این جی کی فراہمی شروع ہوئی۔

واضح رہے کہ پاکستان کے اپنے قدرتی گیس کے ذخائر ہر سال 6 فیصد کے حساب سے کم ہورہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں گیس کی طلب بڑھتی جارہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اب فرانسیسی کمپنی نے دوبارہ پاکستان کو ایل این جی فراہم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے کیونکہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں ہی قطر سے گیس فراہمی کا معاہدہ ہوسکا تھا اسی لیے اب مسلم لیگ ن کے برسر اقتدار آنے کے بعد فرانسیسی کمپنی کو بھی امید ہے کہ وہ گیس فراہمی کا معاہدہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے گی۔

حال ہی میں پاکستان کے وزیر توانائی ڈاکٹر مصدق ملک سے فرانسیسی ڈپٹی ہیڈ آف مشن گیلوم ڈبوئس (Guillaume Dabouis)کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.