غزہ کیلئے امدادی سامان اور رضاکاروں کو لیجانے والے بحری جہاز پر بین الاقوامی سمندری راستے میں بمباری

0 5

غزہ کیلئے امدادی سامان اور رضا کاروں کو لیجانے والے بحری جہاز پر بین الاقوامی بحری راستے میں بمباری کر دی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بین الاقوامی فلاحی تنظیم فریڈم فلوٹیلا کولیژن کا کہنا ہے مالٹا میں بین الاقوامی پانی میں غزہ کے لیے امدادی سامان اور رضا کاروں کو لے جانے والے بحری جہاز پر ڈرون کے ذریعے بمباری کی گئی۔

این جی او کی جانب سے آگ کی ویڈیو شیئر کی گئی ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ کس نے کیا اور نا ہی فوری طور پر یہ پتہ چل سکا کہ حملے میں کوئی زخمی ہوا ہے یا نہیں؟

فلاحی تنظیم کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے کے ذریعے خاص طور پر بحری جہاز کے جنٹریٹر کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے 30 فلاحی ورکرز والا جہاز ڈوبنے کے خطرے سے دوچار ہے۔

فلاحی تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سائپرس کی جانب سے ہنگامی امداد کی کال پر ایک کشتی بھیجی گئی۔

یاد رہے کہ فلاحی تنظیم غزہ میں اسرائیلی پابندیوں کے خاتمے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔

7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک اسرائیلی فورسز غزہ میں 52 ہزار کے قریب فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہیں جبکہ غزہ کا تقریباً 90 فیصد اسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور اقوام متحدہ نے غزہ کو انسانوں کی رہائش کے لیے ناقابل قرار دیا ہے۔

غزہ کے لیے امدادی سامان کے جانے والے اسی طرح کے ایک اور بحری جہاز کو 2010 میں بھی اسرائیلی فورسز کی جانب سے روکا گیا تھا، اسرائیلی کارروائی کے دوران 9 رضا کار ہلاک ہوئے تھے۔ اسی طرح دوسرے بحری جہازوں کو بھی روکا گیا تاہم ان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.